بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

Jamaat e Ayesha

رضي الله عنه

رضی اللہ عنہا

جماعت عائشہ

تعارف

میں مسز بلقیس اظہر تعلیم کے شعبے سے منسلک رہی ہوں ۔گورنمنٹ گرلز ہائیر سکینڈری سکول نمبر۱ باغ سرداراں میں سینئر سبجیکٹ سپیشلسٹ کے عہدے تک کام کیا اور 36 سال کی سروس کے بعد وائس پرنسپل کے عہدے سے ریٹائر ہوئی۔ شعبہ تعلیم سے منسلک ہوتے ہی طالبات کو کورس کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی دیتی رہی ۔ دعوت ِ اسلامی کی طالبات کو اصغر مال روڈ پر سات سال شریعت اور سُنّی عقائد کی تعلیم دی۔ 1986ء سے اپنے گھر میں ہر جمعہ کو درس کا سلسلہ شروع کیا جو الحمدللہ اب تک جاری ہے۔اس کے بعد مَیں نے اپنی ایک عورتوں کی جماعت ” جماعت عائشہؓ “کے نام سے بنا ئی۔ چونکہ قرآن پاک میں فلاح جماعت کے ساتھ مخصوص فرمائی گئی ہے-(سورہ آل عمران ،آیت نمبر104) ترجمہ: " تم میں سے ایک جماعت ایسی ہونی چاہئے جو بھلائی کی طرف بُلائے اور نیک کاموں کا حکم کرے اور بُرے کاموں سے روکے ، اور یہی لوگ فلاح اور نجات پانے والے ہیں " ۔

گواہی

اے میرے احباب و جماعت کے ارکان! اللہ ہم سب سے راضی ہو
ہم سب اپنے عقیدے پر گواہ کرتے ہیں اللہ کو ، اس کے فرشتوں کو اور تمام مومنین کو اور جو سنیں یا پڑھیں ان کو ، اپنے اس عقیدے پر کہ اللہ ایک ہے ، الوہیت میں اس کا کوئی ثانی نہیں ، وہ بیوی بچوں سے پاک ہے ، منزہ ہے اور سب کا مالک ہے ۔ اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔ وہ حقیقی بادشاہ ہے ،اس کا کوئی وزیر نہیں ،اس کو کوئی تدبیر سکھانے والا نہیں ۔ وہ کسی موجد کا محتاج نہیں ، اللہ تعالیٰ کے علاوہ تمام چیزیں اس کی محتاج ہیں ۔ وہ جب چاہے اپنے عرش پر ( مستوی)جلوہ گر ہو سکتا ہے ۔ اس استوا سے اللہ کی جو بھی مراد ہو ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں ۔ دنیا بھی اسی کی ہے او ر آخرت بھی اسی کی ہے ۔ عرش اور ماسوائے عرش اسی سے قائم ہے ۔ اول و آخر سب اسی کا ہے ۔زمانہ اس کو محدود نہیں کر سکتا ، مکان اس کو بلند نہیں کر سکتا ۔ وہ اس دم بھی تھا جب مکان نہ تھا ۔ وہ جیسا تھا ویسا ہی رہا اور ویسا ہی رہے گا ۔ مکان اور متمکن دونوں کو اس نے پیدافرمایا ، زمانے کو بھی اسی نے پیدا کیا ۔ وہ ایک ہے ، زندہ ہے ، اسے حفاظت ِمخلوق دشوار نہیں ، اس کی کوئی صفت ایسی نہیں ہے جو پہلے نہ تھی - اللہ تعالیٰ اس سے اعلیٰ ہے کہ حوادث اس میں حلول کریں

وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللٰهِ جَمِيْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا‌

“and hold fast to the rope of ALLAH and do not be divided.” (Qur’an 3:103) ​

Blogs